Powered by Blogger.

صوفی خیالات سے متاثر شخص کے دلائل کے جوابات

شئیر کریں



السلام علیکم محترم شیخ! صوفی خیالات سے متاثر ایک شخص سےمیری ایک بحث چل رہی ہے اس سلسلے میں اس کے چند دلائل کا جواب عنایت فرمایئے

۔ 1۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "جو میں جانتا ہوں وہ تم جان لو تو زیادہ روو اور کم ہنسو"۔۔۔ اس کا مطلب ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو تمام باتیں نہیں بتائی تھیں، اور اسرار کی باتیں خاص صحابہ کو بتائی تھیں۔

2۔ يروى أن الرسول قال لحارثه : يا حارثه كيف أصبحت ؟ قال : أصبحت مؤمنا حقا ، قال بم ذلك ؟ فقال حارثه : عزفت نفسي عن الدنيا و سهرت الليل و ظمأت النهار و :كأني أرى عرش ربي و أرى الجنة و النار ، قال : يا حارثه عرفت فالزم------ اوپر بیان کردہ روایت کی صحت کیسی ہے اور اس سے استدلال کرنا کیسا ہے

 3۔ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ سے صوف کا کپڑا پہننا ثابت ہے؟

4۔ حضرت حسن بصری اور فضیل بن عیاض صوفی تھے یا زاہد؟

 جزا ک اللہ!

الجواب:



۱۔ کیا وہ خاص صحابہ امت میں شامل نہیں تھے ؟!

 اور کیا ان صحابہ نے وہ باتیں آگے بیان نہیں کیں ؟

اللہ تعالى نے تمام تر وحی کو آگے پہنچانے کا حکم دیا ہے :

يَاأَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ

اور نبی محترم صلى اللہ علیہ وسلم نے بھی سب کچھ ہی امت تک پہنچایا ہے ۔ اور اس بات کی گواہی حجۃ الوداع کے موقع پر جمع شدہ تمام امت نے دی ہے ۔

۲۔ یہ روایت ضعیف ہے ۔

العقيلي فى "المسند الضعيف" (248) ...

- ابن حبان فى "المجروحين" (1\ 164) عن الحديث الذي رواه أبو هريرة قال: و فيه أحمد بن الحسن بن أبان كذاب من الدجاجلة يضع الحديث عن الثقات و ضعا لا يجوز الإحتجاج به بحال.

- شيخ الإسلام ابن تيمية في "الإستقامة" (1\ 194) قال:- مرسل و روى مسندا من وجه ضعيف لا يثبت.

- الإمام الذهبي في "ميزان الإعتدال" (3\ 29) قال:- حديث باطل.

- ابن رجب في "العلوم و الحكم" (1\ 127) قال:- روى من وجوه مرسله و متصله و المرسل أصح.

- الحافظ ابن حجر في "الإصابة" (1\ 290) قال:- فيه يوسف بن عطية الصفار وهو ضعيف جدا.

- و الحديث الذى روى فيه أن الصحابى ليس حارثه و إنما عوف بن مالك قال الشيخ الألباني في " الإيمان لابن أبي شيبة" (114):- ضعيف مرسل.


۳۔ جی ہاں ثابت ہے ۔(صحیح مسلم: ۲۷۴) ۔ ہم بھی سردیوں میں صوف کا لباس پہنتے ہیں ۔

۴۔یہ زاہد تھے ۔

سرنامہ