Powered by Blogger.

کس قسم کی جرابوں پر مسح کیا جاسکتا ہے ؟

شئیر کریں



جرابوں پر مسح کرنے کے لیے کچھ لوگ شرائط عائد کرتے ہیں کہ وہ موٹی ہوں ‘ پھٹی ہوئی نہ ہوں , وغیرہ تو کس قسم کی جرابوں پر مسح کرنے کی اجازت شریعت دیتی ہے

اور کس قسم کی جرابوں پر مسح کرنا جائز نہیں؟


الجواب:


رسول اللہ ﷺ سے جرابوں پر مسح کرنا ثابت ہے ۔ جیسا کہ روایت ہزیل از مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ میں مذکور ہے ۔ (جامع الترمذی : ۹۹)

لہذا ہر اس چیز پر مسح کیا جاسکتا ہے جس پر لفظ جراب صادق آتا ہو۔ ہاں جب کوئی جراب اتنی پھٹ جائے کہ وہ جراب ہی نہ رہے تو اس پر مسح کرنا جائز نہ ہوگا کیونکہ مسح کی اجازت جراب پر ہے , اور یہ جراب ہے ہی نہیں !

آپکی بیان کردہ شرطیں کتاب وسنت میں مذکور نہیں ہیں ۔ اور نبی مکرم صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

مَا بَالُ أُنَاسٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَنْ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْطٍ شَرْطُ اللَّهِ أَحَقُّ وَأَوْثَقُ

(صحیح البخاری : ۲۱۵۵)

لوگوں کو کیا ہے کہ وہ ایسی شرطیں عائد کرتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ۔ جس نے بھی کوئی ایسی شرط لگائی جو کتاب اللہ میں نہ ہو تو وہ شرط باطل ہے ۔ خواہ وہ سوشرطیں ہی لگا لے ۔ اللہ کی شرط زیادہ حقدار اور زیادہ پختہ ہے ۔

نیز فرمایا :

الْمُسْلِمُونَ عَلَى شُرُوطِهِمْ إِلَّا شَرْطًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا

(جامع الترمذی : ۱۳۵۲)

مسلمان اپنی شرطوں کے پابند ہیں الا کہ کوئی ایسی شرط جو حلال کو حرام یا حرام کو حلال کر دے (تو مسلمان اسکے پابند نہ ہونگے )

جب شریعت اسلامیہ مطلق پر جرابوں پر مسح کرنے کو جائز قرار دیا ہے تو ایسی شرطیں عائد کرنا کہ جن کے ذریعہ ان جرابوں پر مسح ناجائز ہو جائے جن پر مسح کی شریعت نے اجازت دی ہے بالکل باطل اور ناجائز ہوگا ۔ اور اہل اسلام ان شرطوں کے پابند نہیں ہونگے ۔
سرنامہ