وضاحت فرمائیں جب کہ قربانى بھى تو ایک صدقہ ہے ۔
الجواب:
قربانی محض صدقہ نہیں ہے ۔ بلکہ اس میں صدقہ کے ساتھ ساتھ ہدیہ اور ذاتی استعمال بھی شامل ہے ۔ زکاۃ جو کہ محض فرضی صدقہ ہے وہ بھی میت کی طرف سے اسکی وفات کے سالہا سال بعد تک ادا نہیں کی جاسکتی ۔ ایسے ہی قربانی ہے ۔ چونکہ میت کے فوت ہونے کے بعد قربانی ‘ زکاۃ ‘ روزہ وغیرہ کا فریضہ اس پر عائد نہیں ہوتا ۔ اس لیے اسکی طرف سے یہ کچھ بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ میت کی طرف سے صرف وہ اعمال کیے جاسکتے ہیں جو اس پر قرض ہوتے ہیں ‘ یا شریعت میں انکا جواز موجود ہو ۔ جبکہ میت کی طرف سے قربانی کا جواز کتاب وسنت میں موجود نہیں ہے ۔





