السلام علیکم قران کریم میں خضر کا قصہ ہے ۔۔۔کیا خضر نبی تھے یا ولی ؟ اگر ولی تھے تو پھر انکے علم 'من لَّدنا' سے کیا مراد ہے؟ دلیل کے ساتھ جواب دیں!
الجواب:
قرآن کریم کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا خَضِر علیہ السلام نبی تھے ۔
کیونکہ اللہ تعالى فرما رہے ہیں : وَعَلَّمْنَاهُ مِنْ لَدُنَّا عِلْمًا (الكهف: 65)
اور ہم نے انہیں اپنی طرف سے علم عطا کیا ۔ نیز خَضِر علیہ السلام کا یہ فرمانا :
فَأَرَادَ رَبُّكَ أَنْ يَبْلُغَا أَشُدَّهُمَا وَيَسْتَخْرِجَا كَنْزَهُمَا رَحْمَةً مِنْ رَبِّكَ وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي (الكهف : 82)
تو تیرے رب نے یہ چاہا کہ یہ دونوں پختہ عمر کو پہنچ جائیں اور اپنا خزانہ نکال لیں ‘ یہ تیرے رب کی رحمت ہے اور یہ میں نے اپنی طرف سے نہیں کیا ۔ بھی انکی نبوت کی طرف اشارہ ہے ۔





