Powered by Blogger.

قربانی کے کل کتنے دن ہیں ؟

شئیر کریں


کتنے دن تک قربانی کرنا جائز ہے ۔ کچھ لوگ چار دن قربانی کو ناجائز قرار دیتے ہیں اور انکا کہنا ہے کہ اس بارہ میں کوئی دلیل نہیں ہے اور ایام التشرق کلہا ذبح والی روایت ثابت نہیں ۔ تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں ۔ شکریہ

الجواب:


اس روایت سے صرف نظر کریں تو بھی چار دن کی قربانی کرنا ثابت ہے !

کیونکہ اللہ تعالى نے قرآن مجید میں فرمایا ہے :

 وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ (البقرۃ : 203)

 اور (ایام تشریق کے) معلوم دنوں میں اللہ کا ذکر کرو ۔ تو جو شخص دو دنوں میں جلدی کر لے اس پر بھی کوئی گناہ نہیں اور جو تأخیر کر لے اس پر بھی کوئی گناہ نہیں ۔ نیز فرمایا :

 وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ( الحج : 28)

 اور وہ ایام تشریق کے) معلوم دنوں میں اللہ کے دیے ہوئے مخصوص چوپایوں پر اللہ کا نام ذکر کریں ۔ یعنی ایام معلومات اور ایام معدودات جو کہ باتفاق امت ایام تشریق ہی ہیں اور جن میں جلدی کے بارہ میں اللہ تعالى فرماتے ہیں وہ دو دن ہیں اور تیسرا دن بھی انہیں میں شامل ہے ،  ان دنوں میں قربانی کے جانوروں پر اللہ کا نام لے کر ذبح ونحر کریں اور خود بھی کھائیں اور دوسروں کو بھی کھلائیں ۔ اور ایام تشریق ذوالحجہ کی گیارہ اور بارہ اور تیرہ تاریخ کا نام ہے ۔ اور ذوالحجہ کی دس تاریخ کو یوم نحر کہا جاتا ہے ۔ الغرض چار دن قربانی کرنا کتاب اللہ سے بھی ثابت ہے ! والحمد للہ رب العالمین .......
سرنامہ