کیا ایک صاحب حیثت شادی شدہ خاتون جسکی اپنی ملاذمت ھو ذمین ھو زیور ھو ۔ کیا اسے اپنی الگ قربانی کرنا ضروری ھے۔ 
یا شوھر کرے تو اس کی طرف سےھو جاے گی؟
الجواب:
اہلیہ انسان کے اہل بیت میں داخل ہے بلکہ بعض اہل بیت کے وجود کا سبب ہے ۔
لہذا کسی بھی شخص کی قربانی اسکی اہلیہ کو بھی کفایت کر جائے گی ۔
کیونکہ اہل بیت کی طرف سے ایک ہی قربانی کفایت کر جاتی ہے ۔
عطاء بن يسار کہتے ہيں کہ ميں نے سيدنا ابو ايوب انصاري رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہﷺ کو دور مين قربانياں کيسے ہوتي تھيں تو انھوں نے فرمايا:
" كَانَ الرَّجُلُ يُضَحِّي بِالشَّاةِ عَنْهُ وَعَنْ أَهْلِ بَيْتِهِ فَيَأْكُلُونَ وَيُطْعِمُونَ حَتَّى تَبَاهَى النَّاسُ فَصَارَتْ كَمَا تَرَى "
[[جامع الترمذي ، أبواب الأضاحي ،باب ما جاء أن الشاة الواحدة تجزي عن أهل البيت ،حديث:((1505، سنن ابن ماجه ، کتاب الأضاحي ، باب من ضحي بشاة عن أهله، (3147)]]
"آدمي ايک بکري اپنے اور اپنے گھر والوں کي طرف سے قرباني کرتا وہ خود بھي کھاتے اور (لوگوں کو ) کھلاتے بھي حتي کہ لوگوں نے ايک دوسرتے پر فخر (مقابلہ بازي) شروع کر ديا تو پھر وہ ہوا جو تو ديکھ رہاہے۔
سيدنا حذيفہ بن اسيد رضی اللہ عنہ بيان فرماتے ہيں کہ :
 " حَمَلَنِي أَهْلِي عَلَى الْجَفَاءِ بَعْدَ مَا عَلِمْتُ مِنْ السُّنَّةِ كَانَ أَهْلُ الْبَيْتِ يُضَحُّونَ بِالشَّاةِ وَالشَّاتَيْنِ وَالْآنَ يُبَخِّلُنَا جِيرَانُنَا"
[[سنن ابن ماجه كتاب الأضاحي، باب من ضحى بشاة عن أهله (3148)سنن البيهقي الکبري 268/9، حاکم 254/4 (7550)]]
مجھے ميرے گھر والوں نے غلط روي پر ابھارنے کي کوشش کي جبکہ مجھے سنت کا علم ہوچکا تھا کہ ايک گھرانے والے ايک يا دو بکرياں ذبح کرتے تھے، کہ (اگر اب ہم ايسا ہي کريں گے تو ) ہمارے پڑوسي ہميں کنجوسي کا طعنہ ديں گے۔
سيدنا عبداللہ بن ہشام رضی یاللہ عنہ بيان فرماتے ہيں کہ : 
" كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يُضَحِّي بِالشَّاةِ الْوَاحِدَةِ عَنْ جَمِيْعِ أهْلِهِ" [[مستدرک حاکم 255/4 (7555)]]
رسول اللہ ﷺ اپنے تمام گھر والوں کی طرف سے ايک بکری ذبح کرتے تھے۔
سيدنا عبداللہ بن ہشام  رضی اللہ عنیخود بھي اپنے تمام گھر والوں کي طرف سے ايک ہي بکری قربانی ديتے تھے۔
[[صحيح بخاري، کتاب الأحکام ، باب بيعة الصغير (7210)]]
 






