السلام علیکم ورحمۃ اللہ
کچھ گناہ صغیرہ ہیں اور کچھ کبیرہ ‘ سلف صالحین سے ہمیں یہ تقسیم ملتی ہے ۔ کیا قرآن وحدیث میں اس تقسیم پر کوئی دلیل موجود ہے ؟
الجواب:
قرآن مجید فرقان حمید میں بھی گناہوں کی صغیرہ اور کبیرہ میں تقسیم موجود ہے ۔ اللہ تعالى فرماتے ہیں :
إِن تَجْتَنِبُواْ كَبَآئِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلاً كَرِيماً [النساء : 31]
اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے بچتے رہو جن سے تم منع کیے گئے ہو تو ہم تمہیں تمہاری چھوٹی خطائیں معاف کر دیں گے اور تمہیں باعزت جگہ میں داخل کریں گے ۔
وَالَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَإِذَا مَا غَضِبُوا هُمْ يَغْفِرُونَ [الشورى : 37]
اور وہ لوگ جو کبیرہ گناہوں اور فحش کاموں سے بچتے ہیں ‘ اور جب وہ غصہ میں آجائیں تو معاف کر دیتے ہیں ۔
نیز فرمایا :
الَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ إِلَّا اللَّمَمَ إِنَّ رَبَّكَ وَاسِعُ الْمَغْفِرَةِ [النجم : 32]
وہ لوگ جو چھوٹے گناہوں کے علاوہ کبیرہ گناہوں اور فحاشی سے بچتے ہیں تو یقینا آپکا رب وسیع مغفرت والا ہے ۔
اسی طرح احادیث نبویہ میں بھی یہ تقسیم موجود ہے :
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ ثَلَاثًا قَالُوا بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَجَلَسَ وَكَانَ مُتَّكِئًا فَقَالَ أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ قَالَ فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا حَتَّى قُلْنَا لَيْتَهُ سَكَتَ [ صحیح البخاری :۲۶۵۴]
سیدنا ابو بکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی مکرم صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں کبیرہ گناہوں میں سے بھی بڑے بڑے گناہ نہ بتاؤں , تو لوگوں نے کہا کیوں نہیں اے اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم ضرور بتائے ۔ تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کے ساتھ شرک کرنا ‘ والدین کی نافرمانی کرنا , آپ صلى اللہ علیہ وسلم ٹیک لگا کر تشریف فرما تھے آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے ٹیک چھوڑی اور سیدھے ہوکر بیٹھ گئے اور فرمایا خبر دار جھوٹ بولنا اور جھوٹی گواہی دینا , (یہ بھی کبیرہ گناہوں میں سے بہت بڑا گناہ ہے ) تو آپ اس جملہ کو اتنا دہراتے رہے حتى کہ ہم تمنا کرنے لگے کاش آپ خاموش ہو جائیں ۔
 






