Powered by Blogger.

دویات اور عطور میں شامل الکحل مسکر ہے یا نہیں ؟

شئیر کریں


خوشبو میں‌ جو الکوحل استعمال ہوتی ہے، کیا یہ وہی ہوتی ہے جو پینے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور اس سے نشہ ہوتا ہے؟

مجھے ایک دوست ڈاکٹر نے بتایا کہ دوائیوں‌ میں‌ جو الکوحل استعمال ہوتی ہے، یہ وہ شراب نہیں ہوتی جسے پینے سے انسان مشتعل ہو جاتا ہے اور پھر اسے ماں بہن کی تمیز ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے بطور دلیل ایسی دوائیاں استعمال کرنے والے مریضوں‌ کے مشاہدات کا بھی حوالہ دیا کہ کبھی کسی مریض نے الکوحل والی دوائی کھا کر غل غپاڑا نہیں کیا جو کہ شراب کا پہلا اور لازمی اثر ہوتا ہے۔ 

میرے خیال میں‌ خوشبووں میں‌ استعمال ہونے والی الکوحل بھی ایسی شراب نہیں ہے، لیکن بہر حال اس بارے میں مفصل 
تحقیق ہونی چاہیے۔

الجواب بعون الوهاب ومنه الصدق والصواب وإليه المرجع والمآب

ادویات میں استعمال ہونے والی الکوحل بھی مسکر ہی ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر صاحب کا قول صرف انکی ذاتی رائے ہے ۔ میں نے اس بارہ میں مکمل تحقیقات کے لیے اپنے دوست نوید سلفی صاحب سے معلومات حاصل کی تھیں جوکہ پاکستان کے ایک بہت بڑے فارماکوپیا میں ہوتے ہیں اور ادویات کی تیاری میں ملوث ہوتے ہیں ۔ انکے بقول ادویات میں شامل الکوحل مسکر ہے البتہ اسکی اتنی کم مقدار ادویات میں شامل کی جاتی ہے کہ وہ دوائی نشہ نہیں دیتی , اور کچھ ادویات میں بارہ فیصد الکوحل استعمال ہوتی ہے اور وہ دوائیاں دس ملی لیٹر پینے سے نشہ طاری ہو جاتا ہے اور اور اگر بیس ملی لیٹر پی لی جائیں تو بندہ "ٹن" ہو جاتا ہے۔
سرنامہ