اسلام علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ
محترم شیخ صاحب، 
 کیا پاک و ھند میں مروجہ شرکیہ عقائد اور اعمال کی بنا پر کلمہ گو افراد کو قتل کرنا صحیح ھو گا ؟ اور کیا اس 
قسم کی مثالیں قرون اولی میں بھی ملتی ہیں؟
الجواب:
پاکستان ہو یا کوئی بھی اور اسلامی ملک ‘ اس میں رہنے والا کافر ومشرک کلمہ گو ہو یا غیر کلمہ گو ‘ اسے قتل کرنا قطعا 
جائز نہیں ہے ۔ 
کیونکہ تمام تر کفار ومشرکین ‘ مسلمانوں کے ممالک میں امن معاہدہ کے تحت آتے یا رہتے ہیں ‘ اور مسلمانوں کے معاہدہ کو توڑنا ‘ یا انکی امان کو تسلیم نہ کرنا شرعا درست نہیں ۔
ہاں اگر وہ ایسے جرم کا ارتکاب کرے جسکی سزا قتل ہو ‘ تو حکام اس پر حد قائم کریں گے ۔
 






