(١) کیا نمازکےدوران اگرقراٴت میں غلطی ہوجاۓ یعنی کوئی لفظ سہواََ غلط اداہوجاۓ مثلََازبرکوپیش پڑھ دیاہوجبکہ اگلی رکعت میں اسےمعلوم بھی ہوجاۓکہ پہلی رکعت میں اس سےسہواََغلط لفظ اداہواہےتوکیااسےسجدہ سہوکرناچاہیے؟ 
اگروہ سجدہ سہونہیں کرتاجبکہ اسےمعلوم بھی ہوکہ اس سےسہوہواہےتوکیااسکی نمازہوجائیگی ؟ 
(٢) اگرکوئی چار رکعت نمازاداکررہاہےاوربھول کروە تیسری رکعت میں بیٹھ جاتاہےجب التحیات پڑھ لیتاہےتواسےیادآتاہےکہ اس نے تین رکعتیں پڑھی ہیں توکیااسےفوراََکھڑاہوجاناچ اہیےیا بیٹھارہےاورنمازمکمل کرکےسجدہ کرےکیااس کیلۓصرف سجدہ سہوکرناکافی ہوگایاالگ سےایک رکعت جورہ گئی تھی وہ بھی اداکرناہوگی اسےاداکرکےپھرسجدہ کرناہوگا؟اوریہ بھی بتائیں کہ وہ سجدہ سہوکسطرح کرے؟
 (٣) اگرچاررکعت نمازمیں بندہ درمیانی قعدہ بھول جاۓاوریونہی کھڑاہوجاۓابھی کھڑاہواہی ہےاوراسےیادآگیاہو توکیااسےقعدہ میں لوٹ جاناچاہیےیاکھڑارہے،یااگرب عدمیںدوران نمازاسےیادآیاہو تووە سجدہ سہوکسطرح کرے؟
 (۴) اگرسجدہ سہو کےمسائل پرکوئی کتاب موجود ہوتوضروربتلائیےگا
الجواب:
۱۔ ایسی بھول پر سجدہ سہو نہیں ہے ۔ نماز درست ہے ۔ 
۲۔ اسے جونہی یاد آئے وہ کھڑا ہو کر اگلی رکعت پڑھے اور نماز کے آخر میں سہو کے دو سجدے کر لے ۔ رکعت پڑھے بغیر سجدہ سہو کرنے سے نماز نا مکمل ہی رہے گی ۔ 
۳۔ اگر وہ کھڑا ہوگیا ہے تو کھڑا رہے اور آخر میں دو سجدے کر لے ۔ اور اگر اسے سیدھا کھڑا ہونے سے پہلے یاد آگیا ہے تو بیٹھ کر تشہد پڑھے ۔ 
۴۔اس موضوع پر اردو میں مستقل رسالہ میرے علم کے مطابق موجود نہیں ۔
 






