میرا ایک سوال ہے کہ آج کل سلفیوں اور غیر سلفیوں کے بیچ یہ مسئلہ زیر بحث رہتا ہے کہ اللہ کہاں ہے ؟
ایک فریق اللہ کو عرش پر مانتا ہے جبکہ فریق مخالف اللہ کو یاتو کہیں پر بھی نہیں مانتا یا پھر ہر جگہ مانتا ہے ان دونوں میں سے صحیح عقیدہ کیا ہے ؟ کتاب وسنت کی روشنی میں وضاحت فرما دیں۔
الجواب:
اللہ تعالى عرش پر ہے ۔ اور اللہ کا عرش ساتویں آسمان سے اوپر ہے ۔ یعنی اللہ تعالى ساتویں آسمان سے اوپر عرش پر ہے ۔ لہذا آل دیوبند وغیرہ کا یہ کہنا: "وہ جہت ومکانیت اور جملہ علامات حدوث سے منزہ ہے " کتاب وسنت سے ثابت نہیں ! کیونکہ یہ تو کفریہ عقیدہ ہے ! جہت ومکان سےمنزہ ہونے کا سادہ لفظوں میں معنى ہے کہ اللہ کسی بھی جہت نہیں اور کسی بھی جگہ نہیں ۔ جسکا ہر عقلمند یہی نتیجہ نکالتا ہے کہ جو کسی بھی سمت نہ ہو اور کسی بھی جگہ نہ ہو وہ ہوتا ہی نہیں ہے ! کیونکہ یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی موجود تو ہو لیکن وہ کسی سمت نہ ہو , اور کسی جگہ نہ ہو !!! جبکہ اللہ کے آسمانوں سے اوپر عرش بریں پر ہونے پر کتاب وسنت کے بہت سے دلائل ہیں ۔ مثلا صحیح مسلم :۵۳۷ میں مذکور ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لونڈی سے پوچھا اللہ کہاں ہے ؟ تو اس نے کہاں آسمان میں , تو نبی کریم ﷺ نے اسکے مؤمن ہونے کی گواہی دی ۔





